Monday, April 3, 2017

صبر

صبر ایک تین حرفی لفظ جو دین کا مکّمل احاطہ کیئے ہوئے ہے، انبیاء اوصیا اوراولیا کے کردار کا جوہرِ امتیازی اور ذاتِ صبور کی بارگاہ میں  سند قبولیت رکھنے والی  صفت’صبر‘
 وَلَنَجْزِيَنَّ الَّذِينَ صَبَرُوا أَجْرَهُمْ بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ {96}
جہاں  مدد مانگنے کا حکم ہوا وہاں بھی پہلے  صبر کی تلقین کی گئی
وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ
صبر مجبوری کا نام نہیں ہے،پوری کوشش کے بعد  اللہ پر بھروصہ کرکے نتیجہ کا انتظار کرنیکا نام ہے صبر
إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ 

Sunday, March 5, 2017

Samjho aur Samjhao: In the court of ALLAH

Samjho aur Samjhao: In the court of ALLAH: ہم  جب بھی کوئی لفظ ادا کریں  تو یہ سونچ کر مونہ  سے نکلیں  کہ  یہ ہوا میں  تحلیل نہیں ہوجانے گا ، اسکے اثرات بھی ہونگے اور  یہ محفوظ بھی ر...

جھوٹی تعریفوں کی بنیاد پر اگر کسی کا بت خانئہ کعبہ کی چھت پر بھی نصب کر دیا جائے تو آنیوالا فرزند علیؑ و  فاطمہؑ اسے پاش پاش کردیگا،پھر دل بھی اسے نکال پھینکیں گے ـ

یہ سوال کہ ’فلاں‘ کہ بارے میں تو یہ سوچنا بھی امر محال ہے ، وہ ایسا کیسے کرسکتا ہے؟ ،گمان و قیاس ِ بے دلیل ہے ـ

قرآن سے دلیل کو مستحکم کرو ، قرآن ماضی سے مستقبل کی پہچان کراتا ہے ، جو  ماضی میں ہو چکا وہ مستقبل میں بھی ہوسکتا ہے ـ

قرآن سے دوستی کرو آخرت سنوارو ۔

Saturday, March 4, 2017

Samjho aur Samjhao: ..شخصیّت پرستی

Samjho aur Samjhaoشخصیّت پرستی اسلامی شعار نہیں،فضیلت کی بنیاد پر احترام لازم ہے ۔فضیلت  قرآن اور حدیث سے ثابت ہوتی ہے،۔

جو حدیث قرآن سے ٹکرا جائے وہ رد کردینی چاہیئے، قرآن کے مقابلہ پر کوئی کتاب حدیث  معتبر نہیں۔

عقیدت کے جذبات کو قرآن اور مستند حدیث سے مستحکم کرنا چاہیئے۔

روز محشر ہر نفس جوابدہ ہوگا،کوئی عذر قبول نہیں کیا جائیگا، اس دنیا میں آسائش کے حصول کی کوششیں ہمارے خلاف دلیل بن جائینگی کہ ’ کیا آخرت کیلیئے بھی اتنی کوشش کی تھی؟‘  جواب ہم سب کو معلوم ہے۔

مہلت سے فائدہ اٹھانا چاہیئے ، اللہ رحمٰن اور رحیم ہے اورمائل بہ کرم ہے، توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔

وماتوفیقی الّا باللہ

Samjho aur Samjhao:..شخصیّت پرستی

Samjho aur Samjhao .. شخصیّت پرستی اسلامی شعار نہیں،فضیلت کی بنیاد پر احترام لازم ہے ۔فضیلت  قرآن اور حدیث سے ثابت ہوتی ہے،۔

جو حدیث قرآن سے ٹکرا جائے وہ رد کردینی چاہیئے، قرآن کے مقابلہ پر کوئی کتاب حدیث  معتبر نہیں۔

عقیدت کے جذبات کو قرآن اور مستند حدیث سے مستحکم کرنا چاہیئے۔

روز محشر ہر نفس جوابدہ ہوگا،کوئی عذر قبول نہیں کیا جائیگا، اس دنیا میں آسائش کے حصول کی کوششیں ہمارے خلاف دلیل بن جائینگی کہ ’ کیا آخرت کیلیئے بھی اتنی کوشش کی تھی؟‘  جواب ہم سب کو معلوم ہے۔

مہلت سے فائدہ اٹھانا چاہیئے ، اللہ رحمٰن اور رحیم ہے اورمائل بہ کرم ہے، توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔

وماتوفیقی الّا باللہ

Samjho aur Samjhao: شخصیّت پرستی

Samjho aur Samjhao: .شخصیّت پرستی اسلامی شعار نہیں،فضیلت کی بنیاد پر احترام لازم ہے ۔فضیلت  قرآن اور حدیث سے ثابت ہوتی ہے،۔

جو حدیث قرآن سے ٹکرا جائے وہ رد کردینی چاہیئے، قرآن کے مقابلہ پر کوئی کتاب حدیث  معتبر نہیں۔

عقیدت کے جذبات کو قرآن اور مستند حدیث سے مستحکم کرنا چاہیئے۔

روز محشر ہر نفس جوابدہ ہوگا،کوئی عذر قبول نہیں کیا جائیگا، اس دنیا میں آسائش کے حصول کی کوششیں ہمارے خلاف دلیل بن جائینگی کہ ’ کیا آخرت کیلیئے بھی اتنی کوشش کی تھی؟‘  جواب ہم سب کو معلوم ہے۔

مہلت سے فائدہ اٹھانا چاہیئے ، اللہ رحمٰن اور رحیم ہے اورمائل بہ کرم ہے، توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔

وماتوفیقی الّا باللہ

Samjho aur Samjhao: ..شخصیّت پرستی

Samjho aur Samjhao: شخصیّت پرستی اسلامی شعار نہیں،فضیلت کی بنیاد پر احترام لازم ہے ۔فضیلت  قرآن اور حدیث سے ثابت ہوتی ہے،۔

جو حدیث قرآن سے ٹکرا جائے وہ رد کردینی چاہیئے، قرآن کے مقابلہ پر کوئی کتاب حدیث  معتبر نہیں۔

عقیدت کے جذبات کو قرآن اور مستند حدیث سے مستحکم کرنا چاہیئے۔

روز محشر ہر نفس جوابدہ ہوگا،کوئی عذر قبول نہیں کیا جائیگا، اس دنیا میں آسائش کے حصول کی کوششیں ہمارے خلاف دلیل بن جائینگی کہ ’ کیا آخرت کیلیئے بھی اتنی کوشش کی تھی؟‘  جواب ہم سب کو معلوم ہے۔

مہلت سے فائدہ اٹھانا چاہیئے ، اللہ رحمٰن اور رحیم ہے اورمائل بہ کرم ہے، توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔

وماتوفیقی الّا باللہ

Samjho aur Samjhao: .شخصیّت پرستی

...شخصیّت پرستی اسلامی شعار نہیں،فضیلت کی بنیاد پر احترام لازم ہے ۔فضیلت  قرآن اور حدیث سے ثابت ہوتی ہے،۔

جو حدیث قرآن سے ٹکرا جائے وہ رد کردینی چاہیئے، قرآن کے مقابلہ پر کوئی کتاب حدیث  معتبر نہیں۔

عقیدت کے جذبات کو قرآن اور مستند حدیث سے مستحکم کرنا چاہیئے۔

روز محشر ہر نفس جوابدہ ہوگا،کوئی عذر قبول نہیں کیا جائیگا، اس دنیا میں آسائش کے حصول کی کوششیں ہمارے خلاف دلیل بن جائینگی کہ ’ کیا آخرت کیلیئے بھی اتنی کوشش کی تھی؟‘  جواب ہم سب کو معلوم ہے۔

مہلت سے فائدہ اٹھانا چاہیئے ، اللہ رحمٰن اور رحیم ہے اورمائل بہ کرم ہے، توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔

وماتوفیقی الّا باللہ